Apr ۲۰, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۹ Asia/Tehran
  • سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی بنانے کا حکم

سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ  آف پاکستان نے پاناما کیس کا 540 صفحات پر مشتمل پہلے سے محفوظ فیصلہ پڑھ کر سنا دیا ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس اعجاز افضل خان نے تحریر کیا ،جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلہ سنانے سے پہلے کہا کہ فیصلہ 547 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں سب نے اپنی رائے دی ہے۔

پاناما کیس کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے ججز تقسیم ہو گئے فیصلے پر تین اور دو کا تناسب رہا یعنی تین ججز کی ایک رائے ہے جبکہ 2 ججز کی الگ رائے ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد نے اپنے اختلافی رائے میں کہا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے اس لئے انھیں نا اہل قرار دیا جائے تاہم دیگر تین ججوں نے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کی تھی اسی لئے اب ایک کمیش تشکیل دیا گیا ہے جو دو ماہ میں اپنی سفارشات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گا۔ دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف آج شام سات بجے پاکستانی قوم سے خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ، جسٹس شیخ عظمت سعید، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کے بعد پانامہ کیس کا فیصلہ 23 فروری کو محفوظ کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور جماعت اسلامی کے سراج الحق نے پاناما لیکس سے متعلق درخواستیں دائر کی تھیں، درخواست گزاروں نے عدالت عظمٰی سے درخواست کی تھی کہ وزیر اعظم نواز شریف، کیپٹن صفدر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نااہل قرار دیا جائے۔

 

ٹیگس