Jun ۲۴, ۲۰۱۷ ۰۸:۳۳ Asia/Tehran
  • سانحہ پاراچنار 3 روزہ سوگ کا اعلان

پاکستان کے صدر، وزیر اعظم اور اس ملک کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے سانحہ پارا چنار کی پر زور الفاظ میں مذمت کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے پاراچنار میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے یکے بعد دیگرے دو خودکش حملوں کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد کی شہادت پرشدید افسوس کا اظہار کیا اور سانحہ کی پر زور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین اس المناک سانحے پر ملک بھرمیں تین روزہ یوم سوگ منائے گی، اور ہفتہ کے روز پورے پاکستان میں پرامن یوم احتجاج ہوگا اور عید الفطر کے روز یوم سیاہ منایا جائےگا، تمام محب وطن شہری سانحہ پاراچنار اور کوئٹہ میں بے گناہ مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف نماز عید الفطر کی ادائیگی کے دوران بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور تکفیری دہشتگردوں کی بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران پاراچنارمیں پے در پے دہشت گردی کے چار بڑے سانحات کا رونما ہونا حکمرانوں اور سیکیورٹی اداروں کے منہ پر تماچہ ہے، ان تمام سانحات میں سینکڑوں شیعہ پاکستانی شہری تکفیری دہشت گردوں کا نشانہ بنے۔

علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے پاراچنار کا چھوٹا سا علاقہ دہشت گردی سے محفوظ بنانے میں یکسر ناکام ہیں۔

واضح رہے کہ کل پارا چنار میں کڑمان اڈہ کے قریب لوگ عید کی خریداری میں مصروف تھے کہ یکے بعد دیگرے دو زور دار دھماکے ہوگئے جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ پہلے دھماکے کے بعد جیسے ہی لوگ جمع ہوئے تو دوسرا دھماکہ بھی ہوگیا۔

اس سے قبل کوئٹہ میں جناح چیک پوسٹ اور آئی جی آفس کے قریب شہدا چوک میں دھماکے سے 7 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر تک سنی گئی اور دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

 

ٹیگس