Jul ۲۸, ۲۰۱۸ ۰۸:۵۲ Asia/Tehran
  • پاکستانی انتخابات پر فافن کی رپورٹ

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں 2018ء کے انتخابات 2013ء کے الیکشن سے بہتر ہیں، حالیہ انتخابات پرامن اور شفاف رہے۔

پاکستان میں اپوزیشین کی جانب سے دھاندلی کرنے کے الزامات کے بعد فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کے انتخابات 2013ء کے الیکشن سے بہترہوئے اور حالیہ انتخابات پرامن اور شفاف رہے۔

عام انتخابات 2018ء سے متعلق فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے چیئرمین سرور باری نے  اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انتخابات میں 49.48 ملین ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا جب کہ ٹرن آؤٹ 50.3 فیصد رہا۔ مجموعی طور پر 58.3 فیصد مرد ووٹرز اور 47 فیصد خواتین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اورقومی اسمبلی کے 35 حلقوں میں جیتنے اور ہارنے والے امیدواروں کے ووٹوں کا فرق مسترد شدہ ووٹوں سے کم ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فارم 45 والے واقعات کچھ پولنگ اسٹیشنز پر پیش آئے، اکثریت پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 دیئے گئے جب کہ تاخیر سے نتائج کے اعلان کےعلاوہ کوئی قابل ذکر واقعہ سامنے نہیں آیا۔

دوسری جانب پاکستان میں عام انتخابات پر یورپی یونین کے مبصرین نے کہا ہے کہ آزادی اظہار پر پابندیوں اور انتخابی مہم میں عدم مساوات نے انتخابی لیگل فریم ورک کو متاثر کیا ،تاہم دولت مشترکہ نے الیکشن 2018 کو پاکستان کی جمہوری تاریخ کا سنگ میل قرار دیا ہے ۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں یورپی یونین نے 2018کے الیکشن کو 2013 کے الیکشن کے مقابلے میں خراب جبکہ دولت مشترکہ نے بہتر قرار دیا ہے۔

یورپی یونین کے چیف الیکشن مبصر مائیکل گالر کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر سیکورٹی اہلکار اندر اور باہر موجود رہے، تاہم اختیارات صرف پریزائڈنگ آفیسرز کے پاس تھے، ووٹ ڈالنے کا عمل بہتر جبکہ گنتی میں دشواریاں رہیں۔

ٹیگس