Jul ۱۳, ۲۰۱۹ ۰۸:۱۵ Asia/Tehran
  • نواز شریف کو بری کرنے کیلئے مسلم لیگ نے دباو ڈالا: جج ارشد ملک کا انکشاف

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹادیا گیاہے۔

جج ارشد ملک نے ویڈیو اسکینڈل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کو خط اور بیان حلفی لکھ کر مریم نواز کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار کو حکم دیا کہ جج ارشد ملک کے خط اور بیان حلفی کو نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔ جسٹس عامر فاروق کے حکم پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے رجسٹرارنے خط اور بیان حلفی کو ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔

جج ارشد ملک کے چار صفحات پر مشتمل خط میں کہا گیا ہے کہ مہر جیلانی اور ناصربٹ نے نوازشریف کا کیس آنے سے پہلے مجھ سے رابطہ کرکے کہا کہ ہم نے آپ کو یہاں لگوایا ہے، کیس جیسے ہی میرے پاس آیا تو دھمکیاں اور لالچ دینا شروع کردیا، سماعتوں کے دوران ناصر جنجوعہ نے ملاقات کرکے کہا جتنے پیسے چاہئیں لیں، فیصلے حق میں دینے پر میاں صاحب منہ مانگی قیمت دیں گے، لیکن میں نے کسی لالچ اور دھمکی کے بغیر فیصلہ دے دیا۔

جج ارشد ملک نے کہا کہ ناصر بٹ نے مجھے دھمکی دی کہ آپ کو میاں صاحب سے ملاقات کرنا ہوگی، میں ناصر بٹ کے ساتھ جاتی عمرہ گیا، مجھ سے ملتے ہوئے میاں صاحب کا موڈ کافی خراب تھا، میں نے وضاحت کرنے کی کوشش کی لیکن میاں صاحب نے خوش آئند ردعمل نہ دیا، ناصر بٹ نے دھمکیاں دے کر کہا کہ فیصلے میں قانونی سقم بتادیں، میں نے ناصر بٹ کے مطالبے کو قبول کرلیا۔

جج ارشد ملک نے کہا کہ مئی میں عمرے پر سعودی عرب گیا جہاں مجھ سے حسین نواز کی فون پر بات ہوئی، انہوں نے مجھے بے پناہ پیسہ دینے کی آفر کی، اس کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں میری اور اہل خانہ کی رہائش کی بھی پیشکش کی گئی، (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ میں استعفی دے کر کہوں کہ فیصلہ دباؤ میں دیا، حلفیہ کہتا ہوں کہ فیصلہ حق اور انصاف کی بنیاد پر دیا اور میرے خلاف پریس کانفرنس میں سب جھوٹ دکھایا گیا۔

در ایں اثناء اسلام آباد ہائی کورٹ کی سفارش پر وفاقی وزارت قانون نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹادیا ۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے خط کی روشنی میں فوری طور پر جج ارشد ملک کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے اور وزارت قانون رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جج ارشد ملک نے گزشتہ روز قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق سے بھی ملاقات کی تھی۔ وہ قائم مقام چیف جسٹس سے پیر اور جمعرات کو دو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

یاد رہے کہ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں بلیک میل کرکے اور دباؤ ڈال کر نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دینے پر مجبور کیا گیا، وگرنہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔

ارشد ملک نے ایک روز بعد پریس ریلیز جاری کرکے مریم نواز کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیو کو بھی مسترد کردیا۔

گزشتہ سال 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں باعزت بری کردیا تھا۔ نواز شریف نے سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہوئی ہے۔

ٹیگس