Dec ۱۹, ۲۰۱۹ ۱۸:۵۶ Asia/Tehran
  • جسٹس وقار کے خلاف حکومت پاکستان اور فوج کا شدید ردعمل

پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اہم اجلاس میں جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ افواج پاکستان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ تہذیب اور اقدار کے منافی ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سننے والی خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے -

عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ کہا گیا ہے ڈی چوک میں پرویز مشرف کو لٹکانے کی بات کرکے انسانی حقوق کی حدود کو پار کیا گیا ہے۔

اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے سے ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

پرویز مشرف کے خلاف دئے گئے تفصیلی فیصلے میں جسٹس وقار سیٹھ نے کہا ہے کہ پھانسی سے قبل اگر پرویز مشرف کا انتقال ہوجاتا ہے تو ان کی لاش ڈی چوک لائی جائے اور تین روز تک وہاں لٹکائی جائے ۔

دوسری جانب افواج پاکستان نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کے خلاف تفصیلی فیصلہ سامنے آنے کے بعد خدشات درست ثابت نکلے -

آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فیصلے میں استعمال کئے گئے الفاظ انسانیت ، مذہب اور تہذیبی اقدار کے منافی ہیں  -

 

ٹیگس