Mar ۳۰, ۲۰۲۰ ۱۹:۲۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان و پاکستان، کورونا متاثرین میں مسلسل اضافہ

کورونا وائرس سے پاکستان اور ہندوستان میں بھی متاثرین اور اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے اور روز نئے کیسز سامنے آنے کے ساتھ ساتھ اموات کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں رہا ہے۔

میڈیا ذرائع اور حکام کے مطابق پاکستان میں کورونا سے متاثرین کی تعداد سولہ سو سے جبکہ مرنے والوں کی تعداد بیس سے تجاوز کر گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پاکستان میں ایک دن میں سب سے زیادہ اموات اتوار انتیس مارچ کو ہوئیں جب سندھ میں دو، پنجاب خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں ایک ایک مریض دم توڑ گیا اور مجموعی طور پر ایک روز میں کورونا سے پانچ افراد کی موت ہوئی ہے۔ پیر کو بھی کم سے کم چار افراد کی اموات ریکارڈ کی گئیں -

کورونا سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ پنجاب ہے جہاں متاثرین کی تعداد چھے سو سے بڑھ گئی ہے جبکہ دوسرے نمبر صوبہ سندھ ہے جہاں متاثرین کی تعداد پانچ سو سے زائد ہو چکی ہے۔

اس درمیان پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا صحیح اندازہ لگانے کے لئے مفت ٹیسٹ کی سہولت میں اضافہ کرے۔ قائد حزب اختلاف نون لیگ کے صدر شہبازشریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے تعلق سے ایک جامع حکمت عملی وضع کی جائے اور اس کے لئے ایک بڑی آبادی کا ٹیسٹ مفت میں کرایا جائے -

ادھر ہندوستان میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے ہندوستان میں جہاں متاثرین کی تعداد ایک ہزار ستر سے زائد ہو گئی ہے وہیں اب تک انتیس افراد اس بیماری کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں -

ہندوستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یو این آئی نے وزارت صحت کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ملک میں کورونا سے متاثرین کی تعداد پیر کی صبح تک بڑھ کر ایک ہزار اکہتر ہوگئی تھی جبکہ مرنے والوں کی تعداد انتیس ہے- ہندوستانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک کی ستائیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا وائرس پھیل چکا ہے- کیرالا، مہاراشٹر، کرناٹک، تلنگانہ، اترپردیش، دہلی، راجستھان اور گجرات میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں -

اس درمیان وزیر اعظم کے ذریعے ملک میں اکیس روز تک لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد غریب اور مزدور طبقوں میں افراتفری کا ماحول ہے اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بڑے شہروں سے اپنے اپنے دور دراز کے علاقوں کی جانب انتہائی مشکل حالات میں پیدل ہی نکل پڑے ہیں -

دہلی سے یوپی اور بہار سمیت مدھیہ پردیش کی جانب غریب اور مزدور لوگوں کا ایک سیلاب ہے جو پیدل ہی اپنے گھروں کی جانب فرار کر رہا ہے جبکہ مرکزی حکومت نے ریاستوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی سرحدیں سیل کر دیں اور پیدل فرار کرنے والوں کا پندرہ روز تک قرنطینہ کیا جائے -

اس درمیان ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں انتظامیہ کی جانب سے ان غریب مزدوروں کے خلاف غیر انسانی سلوک کی خبریں سامنے آئی ہیں - ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ دہلی ہریانہ اور نوئیڈا سے بریلی پہنچنے والے غریب مزدوروں، ان کی عورتوں اور بچوں کو زمین پر بیٹھا کر انہیں براہ راست ڈس انفیکٹ اور ان پر جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے -

پولیس کے ذریعے جراثیم کش محلول کا چھڑکاؤ کرنے سے بہت سے بچوں کی آنکھوں میں جلن کی شکایت پیدا ہوگئی ہے - پولیس کی اس کارروائی کا ویڈیو پورے ملک میں وائرل ہوگیا ہے جس کے بعد بریلی کے ڈیم ایم نے خطا کار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے -

دوسری جانب ہندوستان کی ریاست دہلی کے وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ حالات کے خوف سے ہجرت کرنے کے خواہاں افراد جہاں ہیں وہیں رک جائیں، حکومت ان کے مکان کا ماہانہ کرایہ ادا کر دے گی۔

ٹیگس