پاکستان نے بھی ہندوستانی سفارتکاروں کی تعداد میں کمی کر دی
پاکستان نے ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ہندوستان اگر ہمارے سفارتکاروں میں کمی لاتا ہے تو پھر اسے بھی اسلام آباد میں اپنے سفارتکاروں کی تعداد کم کرنی ہوگی۔
پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر پاکستانی ہائی کمیشن کا عملہ واپس آتا ہے تو ہندوستان کے عملے کو بھی واپس جانا ہو گا۔
شاہ محمود قریشی ہندوستانی وزارت خارجہ کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جیسا کرے گا ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے پیغام دیا کہ ہندوستان بھی اپنے ہائی کمیشن کے پچاس فیصد عملے کی واپسی کا سامان باندھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی سرکار نے پاکستان دشمنی کو ملک میں ہوا دے کر انتخابات میں کامیابی حاصل کی ۔
پاکستان کی ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بھی ہندوستان کے الزامات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، نئی دہلی میں سفارتی عملے کی جانب سے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے اور اُس نے ہمیشہ بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اقدار کے اندر رہتے ہوئے کام کیا ہے۔
واضح رہے کہ کل ہندوستانی وزارت خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو اپنے ہائی کمیشن کے عملے میں پچاس فیصد کی کمی کرنی ہوگی اور اس فیصلے پر سات روز میں عمل کیا جائے گا اور پاکستان کے ناظم الامور کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں ہندوستان کے اسکے مشرقی اور مغربی پڑوسی ملکوں چین اور پاکستان سے حالات کشیدہ ہو گئے اور دونوں محاذوں پر فریقین کی جانب سے بیان بازی اور الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔