Jun ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۵:۵۹ Asia/Tehran
  • پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہنگامہ

پاکستان قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر زبردست حملے کئے۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اجلاس سے خطاب میں عمران خان کی حکومت کو ہر شعبے میں ناکام قرار دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کورونا کے تعلق سے حکومت کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے جس چیز کا نوٹس لیا وہ اور بدتر ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتوں کا نوٹس لیا تو اور مہنگی ہو گئیں، انہوں نے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیا تو قیمتیں اور بڑھ گئیں اس لئے بہتر ہوگا کہ وہ کسی بھی بات کا نوٹس لینا بند کر دیں اور ذمہ داروں کو کام کرنے دیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں یا مستعفی ہو کر اپنی جگہ کسی اور قابل فرد کو آنے دیں۔
اس کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا وزیر اعظم عمران خان کو عوام کا اعتماد حاصل ہے اور وہ استعفی ہرگز نہیں دیں گے۔
اس درمیان مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف اور وفاقی وزیر فواد چودھری میں اس وقت نوک جھونک ہو گئی جب خواجہ آصف کے بغیر ماسک کے ایوان میں داخل ہونے پر اعتراض کیا گیا اور انہوں نے براہ راست حکومت پر حملہ شروع کر دیا۔

خواجہ آصف نے کہا جس نے دہشت گردی کو پاکستان میں فروغ دیا اس کو وزیر اعظم عمران خان شہید کہتے ہیں۔ ان کو جواب میں فواد چودھری نے بولنا شروع کیا تو دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔

 

ٹیگس