قرہ باغ تنازعے میں پاکستانی فوج کی موجودگی کی تردید
حکومت پاکستان نے قرہ باغ میں پاکستانی فوج کے آرمینیا کی فوج کے خلاف لڑنے سے متعلق میڈیا رپورٹوں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آرمینیا کے خلاف جنگ میں آذربائیجان کی فوج کے ساتھ پاکستانی فوجیوں کی شمولیت سے متعلق خبریں غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے قرہ باغ کے بارے میں اپنے ملک کے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان قرہ باغ کے حوالے سے آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے خطے میں جنگ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بقول ان کے پاکستان آذربائیجان کی شہری آبادی پر آرمینیائی فوج کی جانب سے بھاری گولہ باری کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے قرہ باغ میں جاری جھڑپوں کو پورے خطے کی سلامتی کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے، آرمینیا پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حملے روک دے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے قرہ باغ کے معاملے میں آذربائیجان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے اس تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیے جانے پر زور دیا۔
پاکستان کے آرمینیا کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور وہ شروع ہی سے قرہ باغ کے معاملے میں جمہوریہ آذربائیجان کے موقف کی حمایت کرتا آیا ہے۔