پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن میں رسہ کشی
پاکستان میں ایک بار پھر حکومت اور اپوزیشن میں رسہ کشی شروع ہو گئی ہے اور دونوں ایک دوسرے کے خلاف سخت لب و لہجہ اختیار کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں آل پاکستان انصاف لائرز فورم کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر چوری بچانے کی تحریک چلا رہے ہیں جب کہ اپوزیشن جتنے جلسے کر لے قانون توڑا تو سیدھے جیل میں جائیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کی بنیاد قانون کی بالادستی تھی اور ریاست مدینہ میں کوئی بھی قانون سے اوپر نہیں تھا لہذا قانون کی بالا دستی کے بغیر خوشحالی ممکن نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے بڑا اہم وقت ہے، سارے بے روزگار سیاستدان اکٹھے ہوگئے ہیں، پوچھا جائے کہ یہ سارے کیوں اکٹھے ہوئے ہیں، یہ سب اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کیوں کہ یہ قانون کی بالا دستی کو نہیں مانتے، یہ کہتے ہیں کہ ہم چوری کریں، ڈاکہ ڈالیں تو کوئی ہمیں ہاتھ نہ لگائے، عدالت 2 سال کے بعد فیصلہ کرتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا، یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے، یہ فیصلے اس لیے نہیں مانتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم قانون سے اوپر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محمد زبیر نواز شریف کو آیت اللہ خمینی (رح) سے تشبیہ دے رہے ہیں، کہاں آیت اللہ خمینی (رح) اور کہاں نواز شریف، آیت اللہ خمینی (رح) تو دہی اور روٹی پر گزارا کر لیا کرتے تھے تاہم نواز شریف کے لیے تو لاہور سے ہیلی کاپٹر میں نہاری آتی تھی۔
ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعوا کیا ہے کہ حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو گئی اور عمران خان کو گھر جانا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ساری جمہوری جماعتیں مل کر اس نااہل حکومت کو ختم کریں گی اور عوامی حکومت لائیں گے، پارلیمنٹ ایک ربڑ اسٹمپ بن گئی ہے اور عوام کے لیے آواز نہیں اٹھا سکتی، ہمارے انٹرویو تک سینسر ہوتے ہیں۔
بلاول زرداری نے دعوا کیا کہ نااہل نالائق سلیکٹڈ کی وجہ سے ملک خارجہ پالیسی اور معاشی پالیسی میں ناکام ہو گیا، سلیکٹڈ حکومت کے خلاف اور سلیکٹڈ کے سہولت کاروں کے خلاف احتجاج کریں گے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں