توہین رسالت ناقابل برداشت ہے: عمران خان
فرانس میں رسول اکرم حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان میں توہین کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بوسنیا ہرزیگووینا کے صدر شفیق جعفرووچ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر کی مذمت کرتے ہیں، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں مسلمانوں کی توہین نہیں ہونی چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر بات کی ہے، رسول اکرم (ص) کی شان میں توہین کوئی مسلمان برداشت نہیں کرسکتا، رسول اکرم حضرت محمد مصطفی (ص) کی ذات کی حرمت مسلمانوں کے لئے بہت اہم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستانی موقف کی تائید پر بوسنیا کے شکرگزار ہیں، دونوں ملکوں نے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ بوسنیا کے ساتھ پاکستان تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور دورے کی دعوت پر بوسنیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اس موقع پر بوسنیا ہرزیگووینا کے صدر نے کہا کہ دورہ پاکستان پر بہت خوشی ہوئی ہے، اقوام متحدہ امن مشن کے تحت پاکستانی دستوں نے بوسنیا میں اہم کردارادا کیا، ہم نے مختلف شبعوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں، دونوں ملکوں نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
بوسنیا ہرزیگووینا کے صدر 2 روزہ دورے پر بدھ کے روز پاکستان پہنچے۔
واضح رہے کہ بوسنیا کے علاقے سربرینٹسا میں نوے کی دہائی میں سربیا کی فوج نے منظم انداز میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کی عصمت دری کی تھی۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے جنگی جرائم کے ٹربیونل نے 2017 میں بوسنیا ہرزگوینا کے مسلمانوں کے قتل عام خاص طور پرسربرینسٹا میں 1995 کے اواخر میں 8000 مسلمانوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے بوسنیا کے قصاب راٹکو ملاڈچ کوعمر قید کی سزا سنائی ۔