Dec ۱۸, ۲۰۲۰ ۲۳:۳۰ Asia/Tehran
  • پاکستان کے وزیرخارجہ کا متحدہ عرب امارات کا دورہ

شاہ محمود فریشی کا دورہ متحدہ عرب امارات کے دباؤ کو کم کرنے کے مقصد سے انجام پارہا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر شاہ محمود قریشی کے دورے کو پاکستانی میڈيا کی جانب سے کافی اہمیت کا حامل بتایا جارہا ہے۔

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کا اچانک دورہ کیا اور امارات کے حکمران، نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچایا۔

شاہ محمود قریشی کا دبئی کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ سعودی عرب اور دبئی کی مملکتوں کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں ماضی قریب جیسی گرم جوشی موجود نہیں اور بعض واقعات اس تاثر کو تقویت بھی دیتے ہیں۔

کورونا کے بہانے پاکستان سے جانے والی پروازوں پر متحدہ عرب امارات میں داخلے پر پابندی اورہندوستان سے آنے والی پروازوں کو اس پابندی سے مستثنی قرار دیا جانا، متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہ پابندی ایک ماہ قبل 18 نومبر کو لگائی گئی تھی۔ جس میں وزٹ اور ورک ویزے کے اجرا پر پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔ ہندوستان کو اس فہرست میں شامل نہ کرنے کے باعث اسے پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جارہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان  نے ہنگامی طور سعودی عرب کو قرض کی دوسری قسط کے طور پر ایک ارب ڈالر ادا کیے اور مجبورا اگلے ماہ مزید ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کیلئے بیجنگ سے کمرشل بنیادوں پر قرض حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ رقم کی واپسی کیلئے ریاض کی طرف سے دبائو ڈالنا غیر معمولی ہے۔ کیونکہ تاریخی طور پر قریبی دوست ممالک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گزشتہ کچھ عرصے میں تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں اور شاہ محمود قریشی کے اس دورے کو اسی تناظر ميں دیکھا جارہا ہے۔

 

یہ بھی پڑھئے : پاکستان سمیت 10 ممالک کے لئے دبئی کے وزٹ ویزہ پر پابندی عائد

 

ٹیگس