Jan ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۱:۵۹ Asia/Tehran
  • پاکستان میں وسیع پیمانے پر دھرنے، ٹریفک جام

بلوچستان کے علاقےمچھ میں 11 کان کنوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی دھرنے شروع ہو گئے ہیں۔

سانحۂ مچھ متاثرین کے حق میں کوئٹہ کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ڈی چوک میں بھی دھرنا دیا گیا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔

بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مچھ کے شہدا کے حق میں لاہور اور کراچی میں بھی دھرنے جاری ہیں، اگر بدھ کے روز تک کوئٹہ میں بیٹھے مظاہرین کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے احتجاجی دھرنے پورے ملک میں شروع کر دیے جائیں گے انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ خود جائیں اور کوئٹہ دھرنے میں بیٹھے مظلومین کے مطالبات کو سنیں۔

راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ایک سال سے دہشت گردی کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے، آج کوئٹہ میں شدید سردی میں شہدا کے ورثا لاشیں لے کر بیٹھے ہیں، لوگ کب تک کٹتے رہیں گے، کیوں دہشت گردی کا مستقل سر نہیں کچلا جاتا؟ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ داعش کو افغانستان اور پاکستان میں لارہا ہے۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں داعش سر اٹھا رہی ہے اور ملک کو بحرانوں سے روبرو کرنے کے لیے سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پتا چلا ہے کہ وزیر اعظم کو کچھ لوگ کوئٹہ جانے سے روک رہے ہیں، یہ لوگ وزیر اعظم اور ملک کے وفادار نہیں، وزیر اعظم سب کا سربراہ ہوتا ہے، یہ مسلم ملک ہے اور یہ کسی مسلک کا ملک نہیں ہے۔

دریں اثنا کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مچھ واقعے کے خلاف شام کو کامران چورنگی، نارتھ کراچی کے علاقے پاور ہاوس، نمائش اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر دھرنے دیے گئے اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

دھرنوں کے سبب سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، دفتر سے گھر جانے والے شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا ۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان فیصل آباد ڈویژن کے مختار شہید یونٹ جھنگ صدر کے زیراہتمام مرکزی امام بارگاہ حسینیہ دربار گوہر شاہ سے ایوب چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں شہید ہونے والے شیعہ کان کنوں کے لواحقین کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نعرے لگائے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو یہ علامتی مظاہرے، دھرنوں میں تبدیل ہو جائیں گے۔ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ شہداء کے قاتلون کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہونے والے ظلم و بربریت اور شھداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فیصل آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی ریلی امین پور بازار سے ہوتی ہوئی گھنٹہ گھر اور پھر کچہری بازار تک ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں مردوں، عورتوں اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ کی کوئلہ فیلڈ میں داعش کے دہشتگردوں نے کان کنوں کو ذبح کیا اور فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 11 کان کن شہید ہو گئے۔

ٹیگس