مچھ دہشت گردی میں لشکر جھنگوی اور داعش کا ہاتھ ہے: پاکستانی وزیر اعظم
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ہزارہ برادری کے ساتھ ہونے والے ظلم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دورہ کوئٹہ کے موقع پر قبائلی عمائدین اور شہید کان کنوں کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں ہزارہ برادری کو ان کے تحفظ کا مکمل یقین دلاتا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بیرونی ہاتھ ملوث ہے جو ملک میں شیعہ سنی فسادات کرانا چاہتا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ افغان جہاد ختم ہونے کے بعد عسکری گروہوں نے ہمارے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔
انہوں نے مختلف دہشت گرد گروہوں کے گٹھ جوڑ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم لشکر جھنگوی اور داعش جیسے گروہوں کا قلع قمہ کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے کوئٹہ آنے کا مقصد متاثرہ خاندانوں اور پوری برادری کو اعتماد میں لینا تھا اور ہماری حکومت ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے گی۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کا ایک سیل قائم کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ہزارہ برادری کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔انہوں نے شہدا کی تدفین کرنے پر لواحقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت آپ کی بھرپور سرپرستی کرے گی اور آپ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ مچھ دہشتگردانہ واقعے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین نے شہدا کی تدفین کو وزیر اعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد سے مشروط کیا تھا تاہم عمران خان نے ان کی اس شرط کو تسلیم نہیں کیا اور چھے روز تک انتظار کر کے بالآخر شہدا کے لواحقین نے حکومت سے مذاکرات کے بعد اپنے پیاروں کی تدفین پر رضامندی ظاہر کر دی تھی اور پھر عمران خان نے تدفین کے بعد کوئٹہ کا دورہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: شہدا کی تدفین ہوگئی، وزیراعظم نہ آئے!