اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اور پولیس کے درمیان تصادم
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کے احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے بعد شہر کی سیکورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستان کی وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق فیصلہ نہ ہونے پر سرکاری ملازمین نے شاہرائے دستور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا۔
سرکاری ملازمین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ سرکاری ملازمین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے احتجاج کے باعث اسلام آباد سیکریٹریٹ اور وزیر اعظم ہاؤس جانے والا راستہ بند کرتے ہوئے سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی۔
اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمٰن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'آج اسلام آباد میدان جنگ بن گیا ہے، ملازمین کے پر امن مظاہرے پر لاٹھی چارج اور شیلنگ قابل مذمت ہے'۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے سرکاری ملازمین کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین پر تشدد، آنسو گیس اور گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کابینہ وفاقی سیکریٹریٹ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر نہیں پہنچ سکی تھی اور اس معاملے پر ملازمین کے نمائندوں اور وزیر داخلہ شیخ رشید کے درمیان ہونے والی فالو اپ میٹنگ کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا۔