اقبال اور فردوسی پر بین الاقوامی ویبینار
فردوسی اور اقبال کی نظر میں سماجی تبدیلیاں اور اصلاحات کے موضوع پر بین الاقوامی ویبینارمنعقد کیا گیا جس میں ایران، پاکستان، ترکی، عراق اور ازبکستان کے ماہرین نے شرکت کی۔
خانہ فرہنگ ایران لاھور، سعدی فاونڈیشن اور خواتین کالج یونیورسٹی لاھور کے شعبہ فارسی کے تعاون سے منعقدہ اس ویبینار سے ایران، پاکستان، عراق، ترکی اور ازبکستان کی ادبی شخصیات نے خطاب کیا۔
ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے سعدی فاؤنڈیشن ایران کے سربراہ غلام علی حداد عادل نے علامہ اقبال اور حکیم ابوالقاسم فردوسی کے درمیان پائی جانے والی مماثلت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکما نے قوموں کو زندہ اور بیدار کرنے کے لیے اشعار سے استفادہ کیا۔
ڈاکٹر غلام علی حداد عادل نے علامہ اقبال کے مجموعہ کلام، اسرار خودی سے سامراج اور ظلم کے خلاف فارسی اشعار پیش کرتے ہوئے اقبال اور فردوسی کے مشترکہ اہداف پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے مسلمانوں کی بیداری کے لیے وہی کام کیا جو نو سو سال پہلے فردوسی نے فارسی زبان بولنے والوں اور ایرانیوں کو بیدار کرنے کے لیے انجام دیا تھا۔
ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی شعبہ فارسی کے سربراہ پروفیسر سلیم مظہر نے کہا کہ دونوں شعرا کے فارسی اشعار مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فارسی کے شاندار ماضی کو دیکھتے ہوئے نوجوان نسل کو فارسی شعرا سے زیادہ سے زیادہ روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔