پی ڈی ایم میں شدید اختلافات
پاکستان کی اپوزییشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم میں شدید اختلافات اب کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے پر پی ڈی ایم میں اختلافات مزید بڑھتے نظر آرہے ہیں اور اپوزیشن کی اکثر جماعتوں نے تحفظات کر اظہارکیا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت نے پیپلز پارٹی کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور مولانا فضل الرحمان بھی پی ڈی ایم اتحاد کو نظر انداز کرنے پر پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے خفا ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا شکوہ تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ پارٹی) کی حمایت حاصل کرکے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے یوسف رضا گیلانی کو بھی سلیکٹڈ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پتا نہیں پیپلز پارٹی سے یہ تاریخی غلطی کس نے کروائی ہے، پی پی نے خود کو نقصان پہنچایا ہے۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے اس عمل سے اپوزیشن کی سیاست کا جنازہ نکال دیا ہے۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکی درخواست جمع کرائی، درخواست پر 30 ممبرز کے دستخط بھی موجود تھے، جن میں پیپلزپارٹی کے 21 ، اے این پی کے 2، جماعت اسلامی کا ایک، فاٹا کے 2، دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 ممبران شامل تھے۔ جس کے بعد یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف مقرر کردیا گیا، اور سینیٹ سیکریٹریٹ نے ان کے عہدے کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔