May ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۵:۰۷ Asia/Tehran
  • مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے ( تفصیلی خبر)

مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے اور پاکستان کے عوام فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیئر رہنماء صدیق الفاروق، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی، سنی اتحاد کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل جواد الحسن کاظمی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری ناصر عباس شیرازی اور ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبرنے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پوری انسانیت کا مسئلہ ہے اور پاکستان کے عوام فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں۔

پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عالم انسانیت کے سب سے بڑے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے غفلت برتی جا رہی ہے، مسئلہ فلسطین تاریخ کے سنگین دور سے گزر رہا ہے، دنیا میں پھیلی کورونا وبا کے باعث جہاں کئی مسائل نے جنم لیا ہے، وہاں مسئلہ فلسطین کو بھی پس پشٹ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام بانیان پاکستان کے نظریہ اور اصولوں پر کاربند ہیں اور اسرائیل جیسی جعلی ریاست کو تسلیم تو دور کی بات دوستانہ تعلقات کو بھی مسترد کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عرب یا دیگر حکمرانوں کی اسرائیل دوستانہ پالیسی کا پاکستان کی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہیئے، پاکستان ایک خود مختار اور ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ہے، لہذا پاکستان کی پالیسی وہی ہونی چاہئیے جو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کی تھی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والوں کو مسلم امہ کا خائن سمجھتے ہیں، اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا درحقیقت مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی امریکی و صہیونی سازش ہے، اس کے ساتھ ہی مسئلہ فلسطین کا حل مسلم امہ کے اتحاد ہی سے ممکن ہے، لیکن جو ممالک اور حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرچکے ہیں، ہم ان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل سے فی الفور تعلقات منقطع کریں اور مسلم امہ کے جذبات کو مجروح ہونے سے بچالیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں اور پاکستان بھر میں یوم القدس کے اجتماعات میں شریک ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کریں۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کو بھی چاہیئے کہ یوم القدس کے موقع پر سرکاری سطح پر تقریبات منعقد کرے۔

واضح رہے کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 7 اگست 1979 میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اپنے ایک تاریخی بیان میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی یوم القدس کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا۔

عالمی یوم القدس دنیا کے مسلمانوں کی جانب سے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کا دن ہے، یہ وہ دن ہے جس میں مسلمان، ناجائز صیہونی ریاست کے انسانیت سوز جرائم کی مذمت کرتے ہیں۔

ٹیگس