عالمی قانون کے مطابق قابض اسرائیل کو اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں: پاکستان
پاکستان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق قابض اسرائیل کو اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں جبکہ فلسطینی شہریوں کو غیر ملکی قبضے سے آزادی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرنے کا حق حاصل ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے سلامتی کونسل میں مسلح تنازعات میں شہریوں کو تحفظ دینے پر بحث کے لیے جمع کرائے گئے تحریری بیان میں کہا ہے کہ شہریوں کے تحفظ کا اہم مقصد سب سے پہلے مسلح تصادم کے پھیلاو کو روکنا ہے اور اس سلسلے میں فلسطین اور کشمیر سمیت تصادم کے ابھرنے کی بنیادی وجوہات کی نشاندہی اور طویل المدت تصادم کو روکا جائے اور پرامن حل کو فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا نہتے اور محصور فلسطینیوں اور فلسطین کے خلاف طاقت کا استعمال غیرقانونی ہے۔
منیر اکرم نے کہا کہ قابض اور مقبوضہ کے درمیان غلط مساوات اخلاقی اور قانونی طور پر ناقابل قبول ہے جس سے اسرائیل کو غزہ پر بمباری کرنے اور بلاامتیاز طاقت کے استعمال سے استثنیٰ کا احساس پیدا ہوا ہے جس کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں لہذا ایسے حملے شہریوں کے جانی نقصان اور جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانونی کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب ہیں اور ایسی خلاف ورزیوں پر کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہوا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تقریباً 80 ہزار شہری اور سکیورٹی فورسز اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی پر سلامتی کونسل کی قراردادیں دیگر ریاستوں کے علاقوں پر طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں دیتیں ۔