Jun ۲۰, ۲۰۲۱ ۱۷:۴۷ Asia/Tehran
  • افغانستان میں ممکنہ خانہ جنگی کی بابت تشویش

پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں ممکنہ خانہ جنگی کی بابت گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

افغان ٹیلی ویژن طلوع نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر افغان دھڑوں کے درمیان امن معاہدہ نہ ہوسکا تو پھر نوے کے عشرے جیسی خانہ جنگی دوبارہ شروع ہوسکتی ہے۔

شاہ محمودقریشی نے افغانستان میں جاری جنگ اور جھڑپوں پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے افغان رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ امن مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کریں۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغان صدر پر بھی زور دیا کہ وہ حکومت کے ‎سربراہ کی حیثیت سے امن مذاکرات میں لچک دکھائیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو کیونکہ افغانستان کا امن پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔سرحدی اختلافات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ ، ڈیورنڈ لائن دونوں ملکوں کے درمیان بین الاقوامی سرحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی ڈیورنڈ لائن کو بین الاقوامی سرحد تسلیم کرلے لہذا اس بارے میں مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ نے طالبان اور اس کے سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ، رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کے مذاکرات کار محض "امن عمل میں سہولت کاری" کے لیے پاکستان آتے ہیں اور پاکستان میں طالبان کے تربیتی مراکز موجود نہیں ہیں۔

ٹیگس