Jun ۲۹, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۸ Asia/Tehran
  • زلفی بخاری نے اسرائیل کا دورہ کیا ۔؟

پاکستان میں ایک بار پھر اس ملک کے وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کے حوالے سےتندو تیز جملوں کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری کے دورہ اسرائیل کے حوالے سے خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایسی تمام رپورٹیں بے بنیاد ہیں اس لئے کہ سید ذوالفقار بخاری نے اسرائیل کا کوئی دورہ نہیں کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اسرائیل کے بارے میں پاکستان کا دوٹوک موقف دہراتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے اصولوں پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات قوم کے سامنے لائے۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ جہاز یہاں سے اسرائیل گیا ، جن تاریخوں میں جہاز یہاں سے دوسرے ممالک گئے انکی تفصیلات دی جائیں، حکومت جہاز کی فلائٹ تفصیلات قوم کے سامنے لائے، اگر اسکی فلائٹ کا یہی روٹ تھا تو کس نے اجازت دی اور جہاز نے یہاں آکر زلفی بخاری کو نہیں اٹھایا تو کسے اٹھایا۔ اسرائیلی نیوز ایجنسی نے وہاں کے محکمہ دفاع سے اجازت لیکر خبر شائع کی۔ دورہ اسرائیل سے متعلق دال میں کچھ کالا نظر آرہا ہے ۔ ہماری پالیسی کشیمر اور فلسطین پر واضح ہے۔

در ایں اثناء عمران خان کے قریبی دوست اور سابق معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے کی خبروں کو جعلی قراردیا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب انہوں نے اسرائیل کا دورہ کرنے کے متعلق رپورٹس کی تردید کی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر 2020ء میں انہوں نے رپورٹس مسترد کی تھیں اور دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نومبر میں مبینہ دورے کے وقت پاکستان میں ہی موجود تھے۔

اس وقت ان افواہوں کا اس نیوز رپورٹ کے بعد آغاز ہوا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے امریکہ سے دورے کی منظوری کے بعد نومبر 2020ء میں تل ابیب ایرپورٹ پر اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تھی۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے نامعلوم مشیر کو اسرائیل کی وزارت خارجہ لے جایا گیا جہاں انہوں نے متعدد سیاسی عہدیداروں اور سفارت کاروں سے ملاقات کی اور پاکستان کے وزیراعظم کا پیغام ان تک پہنچایا۔ چونکہ زلفی بخاری برطانوی شہری بھی ہیں اس لیے سوشل میڈیا پر کئی افراد نے یہ قیاس آرائی شروع کردی تھی کہ یہ رپورٹس ان سے متعلق ہیں۔

ٹیگس