بحران افغانستان پاکستان کے حق میں نہیں: عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے افغانستان میں طاقت کے بل پر کسی حکومت کی تشکیل سے مسئلہ حل نہیں ہوگا اور یہ پاکستان کے لئے بھی نقصان دہ ثابت ہوگی۔
افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلملے خلیل زاد نے پیر کی شام اسلام آباد میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں طرفین نے افغانستان کے بحران اور اسکے حل کے لئے جاری امن مذاکرات کے تعلق سے گفتگو کی۔ اس سے قبل دوحہ میں دو روزہ بین الافغان مذاکرات کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان کا پاکستان نے خیرمقدم کرتے ہوئے افغان حکومت اور طالبان کے اس اجلاس کو ایک پیشرفت قرار دیا تھا۔
وزارت عظمیٰ پاکستان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے امور میں امریکی نمائندے کے ساتھ ہونے والی اس گفتگو میں پڑوسی ملک افغانستان میں قیام امن اور ایک وسیع البنیاد سیاسی معاہدے کے مقصد سے انجام پانے والے پاکستان کے اقدامات کو عمران نے مزید نمایاں کیا ہے۔
بیان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کا بحران اور عدم استحکام کسی طرح پاکستان کے حق میں نہیں ہے اور یہ سلسلہ اگر جاری رہا تو اسلام آباد کو نئے سکیورٹی مسائل کے علاوہ افغان پناہگزینوں کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے واضح کیا کہ افغانستان کے بحران کا کوئی عسکری حل نہیں ہے۔ انہوں نے افغان حکومت اور طالبان سے باہمی تعاون اور نرمی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔