طالبان کو تسلیم کرنے میں یکطرفہ فیصلہ نہیں کریں گے، حکومت پاکستان
حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے تعلق سے پاکستان کوئی یکطرفہ فیصلہ نہیں کرے گا۔
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے منگل کو افغانستان سے متعلق ایک اہم اجلاس تشکیل دیا جس میں افغانستان کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے- وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا خطے کا فیصلہ ہوگا جو کہ خطے اور دیگر ملکوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے پاکستان کوئی یکطرفہ فیصلہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا-
پاکستان کے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ ہم افغانستان کے معاملے پر مختلف افغان گروہوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان کے سیاسی رہنماؤں کے ایک وفد نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے ۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ طالبان انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کے معاملے پر فوری پالیسی بنائے اور پارلیمان کو اعتماد میں لے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم ہر معاملے پر بار بار یوٹرن لیتے ہیں اس وقت ہم یوٹرن برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے حکومت کوتجویز دی کہ وہ طالبان کے ساتھ رابطہ رکھے۔