طالبان سے جامع حکومت کی تشکیل کے لئے بات چیت شروع ہو گئی ہے: عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں ایک ایسی جامع حکومت کے قیام کے لئے طالبان سے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے جس میں مختلف برادریوں کی نمائندگی ہو۔
انکا یہ بیان تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او کے اکیسویں سربراہی اجلاس کے بعد، ایک ٹوئٹ کے ذریعہ سامنے آیا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ دوشنبہ میں افغانستان کے پڑوسی ملکوں کے رہنماؤں سے ملاقاتوں بالخصوص تاجکستان کے صدر امام علی رحمان اف نے طویل بات چیت کے بعد انہوں نے افغان حکومت میں تاجک، ہزارہ اور ازبک برادری کی شمولیت کے لئے طالبان سے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چالیس برس کی لڑائی کے بعد ان دھڑوں کی اقتدار میں شمولیت ایک پر امن و متسحکم افغانستان کی ضامن ہوگی جو صرف افغانستانی ہی نہیں بلکہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ طالبان کو افغانستان میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیئے اور ایسا جامع سیاسی ڈھانچہ بنانا چاہيئے جس میں سبھی نسلی گروہوں کی نمائندگی ہو کیونکہ یہ افغانستان کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری کے اجتماعی مفاد میں ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغانستان میں دوبارہ کوئی تنازعہ نہ ہو اور سکورٹی کی صورتحال مستحکم ہو۔