پاکستان میں حکومت و مخالفین میں مفاہمت کی کوشش
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کے لئے اپنی آمادگی کا عندیہ دیا ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے لیڈر، میاں نواز شریف نے اپنی پارٹی کے ساہیوال ڈیویژن کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر مفاہمت کے ذریعے آئین اور قانون کی بالادستی قائم ہوتی ہے تو وہ اس کے لئے تیار ہیں۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ ان کی لڑائی کی نیت نہیں تھی بلکہ انہیں اس راستے پر چلنے پر مجبور کیا گیا۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ اگر مفاہمت سے قانون کی بالادستی قائم ہو جاتی ہے تو لڑائی کی ضرورت نہیں رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ جب سے ان کے بھائی اور مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف نے مفاہمت کے بیانیے کی وکالت شروع کی ہے ، انھوں نے اس کی مخالفت نہیں کی لیکن ان کی شرط یہ ہے کہ مفاہمت کے ذریعے قانون کی حکمرانی قائم ہونی چاہئے۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اسی کے ساتھ حکومتی اداروں پر ایک بار پھر الزام لگایا کہ سیاستدانوں کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا، عدلیہ کو کنٹرول کیا گیا اور میڈیا کا منھ بند کروایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ ان کا سیاسی کیریئر ختم کرنا چاہتے تھے انہیں ناکامی ہوئی ہے۔