مہنگائی کو لے کر پاکستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کا ہنگامیہ
پاکستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کےاراکین نے پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کا مسئلہ اٹھایا اورہنگامیہ کیا
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے اراکین نے پیٹرولیم ایندھنوں کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف کافی ہنگامہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف کے اراکین نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اقتدار میں آنے سے قبل کنٹینر پر کی جانے والی تقریروں کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے پیٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی پر سابقہ حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ آصف نے پیٹرول کی قیمت میں بے مثال اضافے پر مکمل بحث کا مطالبہ بھی کیا۔ رپورٹ کے مطابق سیشن کے دوران ایوان پیٹرولیئم ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ’شیم، شیم‘ کے نعروں سے گونجتا رہا۔ چند اپوزیشن اراکین نے پلےکارڈ اٹھا رکھے تھے جس میں پیڑول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن رہنما یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ اپوزیشن رہنما پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن کے اراکین ایوان سے واک آوٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’شہریوں کی زندگی تباہ حالی کا شکار ہوچکی ہے، اگر سب کچھ معمول کے مطابق رہے تو ہم اپنے رویے مناسب رکھیں گے‘۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ چینی ایک سو ساٹھ روپے فروخت کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایوان ’چینی چور‘ اور ’آٹا چور‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ملک بڑھتی ہوئی قیمتوں کے سونامی میں پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھ کر بالترتیب 145 اور 142 روپے فی لیٹر پر پہنچ چکی ہے جبکہ 50 کلو گرام چینی کے تھیلے کی قیمت میں ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں گھی دگنی قیمت پر پہنچ کر400 روپے فی کلو ہوگیا ہے جبکہ 10 کلو آٹے کی قیمت 268 روپے سے 600 روپے ہوچکی ہے۔
اپوزیشن اراکین نے چئیرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہوکر حکومت مخالف نعرے لگائے اور پیٹرول ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا۔