پی ڈی ایم کو پھر فعال بنانے کی کوشش
پاکستان میں حزب اختلاف کے اتحاد پی ڈی ایم کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
اسی سلسلے میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعے کو پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں ملک کے حالات کا جائزہ لیا گیا اور مہنگائی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات میں حکومت کی احتساب اور انتخابی اصلاحات بالخصوص الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم سے متعلق پالیسیوں کے خلاف پارلیمنٹ میں متحدہ موقف اختیار کرنے پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔
بعض ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں پی ڈی ایم میں پی پی پی کے واپس آنے کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی لیکن اس سلسلے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے حزب اختلاف کی جماعتوں کے آپسی اختلافات کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مل کے عوامی جذبات کی ترجمانی کرنی ہوگی ۔
مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم اور نیب ترمیمی آرڈینینس سمیت متنازعہ بلوں کے تعلق سے ہمارا موقف ایک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم متحد ہوکے حکومت کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ بقول ان کے دھاندلی سے آنے والی حکومت کو انتخابی اصلاحات کا حق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم حکومت کی تجاویز کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت ایک قانون بنانے میں شکست کھاچکی ہے جس کے بعد اس کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔انھوں نے کہا کہ اگر حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دوبارہ طلب کیا تو اپوزیشن متحد ہوکے اس کی مخالفت کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں کو بتایا کہ اس ملاقات میں پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی کی واپسی کے بارے میں بات نہیں ہوئی ۔