Nov ۱۶, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • پی ڈی ایم کا متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان میں حزب اختلاف کے اتحاد پی ڈی ایم نے متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ورچوئل اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق ورچوئل اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے لندن سے اور صدر شہباز شریف نے لاہور سے اجلاس میں شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق ایم ایم اے کے رہنما شاہ اویس نورانی، سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی، سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اس ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں طے پایا کہ حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔اجلاس میں پشاور میں احتجاجی جلسے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق منعقد کرنے کی منظوری دی گئی۔اعلامیے کے مطابق لانگ مارچ کی تاریخ کے لیے پی ڈی ایم کا اجلاس بائیس نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم کے اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ ریاستی ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں اور عوام کے صبر کا امتحان نہ لیں۔ پی ڈی ایم کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حکومت مہنگائی کی تلوار سے عوام کو ہر روز قتل کر رہی ہے۔ آٹا، چینی، گھی سمیت بنیادی اشیائے ضرورت کی قیمتیں نہ صرف عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں بلکہ یہ اشیا عوام کو مہنگے داموں بھی میسر نہیں ہیں۔

ٹیگس