پاکستان نے افغانستان کے بارے میں سیکورٹی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان کے عوام کی انسانی بنیاد پر مدد کے لیے منظوری کی گئی قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد افغان عوام کی مدد کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔
ترجمان دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر2615 کی متفقہ منظوری کا پاکستان خیرمقدم کرتا ہے جس میں توثیق کی گئی ہے کہ افغانستان کے عوام کو انسانی بنیادوں اور دیگر نوعیت کی امداد کی فراہمی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ قرارداد ایک اہم مرحلے پر آئی ہے جس سے عالمی برادری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے احساس کی عکاسی ہوتی ہے جو دہائیوں سے جاری تنازع کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں کیے گئے احساس کی غمازی گزشتہ ہفتے پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم اوآئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17 ویں ہنگامی اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد سے بھی ہوتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی سربراہی میں اوآئی سی کی وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں دوٹوک انداز میں زور دیا گیا تھا کہ افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر ممکن امداد فراہم کی جائے، بحالی وتعمیر نو، ترقی سمیت تکنیکی معاونت اور دیگر مدد پہنچائی جائے۔
دفترخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد انتہائی ضرورت کے منتظر افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ او آئی سی کے مطالبے کے مطابق افغان معیشت کو بحال کرنے اور درست طورپر افغانستان کے اثاثوں کی بحالی کے لیے راستے تلاش کیے جانے چاہئیں۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان امید کرتا ہے کہ عالمی برادری خاص طورپر عطیات دینے والے ممالک، اقوام متحدہ کے ادارے، انسانی بنیادوں پر مدد کرنے والی تنظیمیں اور عالمی مالیاتی و دیگر ہنگامی امداد فراہم کرنے والے ادارے افغانستان کے عوام کو ہر ممکن امداد کی فراہمی کے لیے تیزی اور پورے عزم سے کردار ادا کریں گے۔