Jan ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۴ Asia/Tehran
  • لاہور میں دھماکہ، 3 افراد جاں بحق 23 زخمی

پاکستان کے وزیرِ اعظم اور اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے لاہور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

پاکستان کے شہر لاہور کے علاقے نیو انارکلی میں پان منڈی کے قریب خوف ناک دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔

دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور وہاں کھڑی کئی موٹرسائیکلوں کو آگ لگ گئی۔ ابتدائی طور پر اسے سلنڈر دھماکا کہا گیا تاہم بعد ازاں اس کے بم دھماکہ ہونے کی اطلاع سامنے آئی۔ بم ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا اور دھماکے کے بعد زمین میں گڑھا پڑ گیا۔

زوردار دھماکے کے نتیجے میں ایک بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 23 زخمی ہوگئے زخمیوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے میو اسپتال منتقل کیا گیا۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم عمران خان نے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت جاری کی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے پنجاب حکومت سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔

مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اور لیگی رہنما مریم نواز نے انارکلی بازار لوہاری گیٹ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے مطالبہ کیا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر بہترین طبی امداد دی جائے۔

ٹیگس