عمران خان حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ
حکومت کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کی تیاری مکمل ہو گئی اور آج مزار قائد اعظم سے لانگ مارچ شروع ہو گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے پیشِ نظر کراچی میں متبادل ٹریفک پلان ترتیب دے دیا گیا ہے۔ کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر سے شرکاء نمائش چورنگی پر جمع ہو کر جلوس کی شکل میں روانہ ہوں گے۔
لانگ مارچ شروع ہونے سے ایک روز قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے حکومت پر الزام لگایا کہ اُس نے ملک میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا، معیشت کو تباہ کردیا، معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا۔ انہوں نےایک بار پھر وزیر اعظم کو سیلیکٹڈ قرار دیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب بھی کہتا ہوں کہ آپ لوگ لانگ مارچ کے لیے نہ نکلیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سوائے اپنی چوری بچانے کے اور کوئی مطالبہ نہیں، پچھلے جلسے میں کہا تھا پی ڈی ایم والوں کو بہت مار پڑے گی، عزت دار انسان کے لیے سب سے بڑی مار ذلت ہوتی ہے۔ اب بھی کہتا ہوں کہ لانگ مارچ کے لیے نہ نکلیں، پی ڈی ایم والوں 18 اگست 2023ء تک عمران خان وزیر اعظم رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان صرف پاکستانی عوام کے لیے کام کر رہے ہیں، زندہ قومیں صرف سڑکوں، پلوں سے نہیں بلکہ کردار سے بنتی ہیں، ہمارے اوپر ایسے حکمران آئے جنہوں نے جائیدادیں بنائیں اور بیرون ملک اپنے خزانوں کو فربہ کیا۔