Mar ۲۷, ۲۰۲۲ ۲۰:۲۳ Asia/Tehran
  • ہمیں تحریری دھمکی دی گئی لیکن قوم کے مفاد کا سودا نہیں کریں گے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزاد خارجہ پالیسی کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مجھے دھمکیاں دی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں اپنی پارٹی کے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں عدم اعتماد کی تحریک کوکامیاب بنانے کے لئے دیگر ملکوں سے پیسہ فراہم کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ ہفتوں اور مہینوں سے ملک کی آزاد خارجہ پالیسی کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن بقول ان کے، ہم کسی کے سامنے نہ تو جھکیں گے اور نہ ہی غلامی قبول کریں گے۔

عمران خان نے موجودہ دور کو پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور اور حالات کے مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ فرق اتنا ہے کہ آج پاکستان کے عوام بیدار ہیں، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ فضل الرحمان اور نوازشریف کی پارٹیوں نے سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج کے جیسے حالات بنائے اور ان ہی حالات کی وجہ سے بھٹو کو پھانسی دی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں دھمکی دی گئی ہے اور تحریری طور پر دھمکی دی گئی ہے، لیکن ملک اور قوم کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے۔ وزیراعظم پاکستان نے ثبوت کے طور پر وہ خط بھی دکھایا جس میں انہیں دھمکی دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش بہت جلد قوم کے سامنے لائی جائے گی- انہوں نے نوازشریف پر کھل کر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم قوم کوبتائیں گے کہ وہ لندن میں کن کن لوگوں سے ملتے ہیں اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے عناصر کس کے اشارے پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں پہلے دن سے ان کی حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاکہ ان کی بدعنوانی سے آنکھیں بند کرلی جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا ڈرامہ، بقول ان کے، این آر او کے لیے رچایا جارہا ہے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کی حکومت جاتی ہے، ان کی جان بھی چلی جائے تب بھی وہ بد عنوانی میں ملوث سیاستدانوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہماری خارجہ پالیسی جنگ کے خلاف اور امن کی حمایت پر استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ میں کسی کے ساتھ نہیں، امن میں سب کے ساتھ ہیں۔

 

ٹیگس