Apr ۰۹, ۲۰۲۲ ۱۷:۰۰ Asia/Tehran
  • پاکستان، قومی اسمبلی میں دھواں دھار تقریریں، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کچھ دیر بعد

عدالتی حکم کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس مختصر وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا ہے جو تاحال جاری ہے۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کا یہ اجلاس سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد ہو رہا ہے جس میں فاضل عدالت نے اپنے ایک متفقہ فیصلے میں تحریک عدم اعتماد کے خلاف ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے، کابینہ اور اسملبی کی تحلیل کے صدارتی احکام کو مسترد کرتے ہوئے ہفتے کے روز رائے شماری کرانے کا حکم دیا تھا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سرکردہ اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر آئین اور قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کا اعادہ اور ملکی معاشی ابتری کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

حمکراں جماعت تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اپنے خطاب میں حکومت کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت بیرونی سازش کے تحت ختم کی جا رہی ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر امریکہ میں متعین پاکستانی سفیر کے خط کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ امریکہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے حکمران جماعت اور اتحادیوں کی وفاداریاں خریدنے کا بھی الزام عائد کیا جس پر اپوزیشن کے ارکان نے کافی شور شرابہ کیا اور ایوان تھوڑی دیر کے لیے مچھلی بازار بن گیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نہ صرف توہین عدالت کر رہے ہیں بلکہ آئین شکنی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا حکم ہے کہ آج ووٹنگ کرانا ہے لیکن آپ کا کپتان بھاگتے بھاگتے آئین شکنی کر رہا ہے۔ انہوں نے شاہ محمود قریشی کا نام لئے بغیر ان پر بھی شدید حملہ کیا۔

خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے کرائی جائے گی۔

ٹیگس