اگر ہم نے پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو آئی ایم ایف معاہدہ نہیں کرے گا
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اگر ہم نے پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ہم سے معاہدہ نہیں کرے گا۔
سحر نیوز/ پاکستان : پوسٹ بجٹ سیمنار سے خطاب کے دوران انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کو کہا کہ ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، پیٹرول کی قیمت بڑھانے پر وزیر اعظم اس بات پر سخت ناخوش ہیں، میری طرف سے سمری جاتی ہے اور وزرا مجھے کوستے ہیں، اگر ہم نے سخت فیصلے نہیں کئے تو تباہی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول پر 19 روپے اور ڈیزل پر 53 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، سری لنکا میں بہت سبسڈیز دی گئیں اور وہ دیوالیہ ہوگیا، آج وہ مہنگا پٹرول اور ڈیزل خرید رہے ہیں اور دوائی وہاں نہیں مل رہی۔
پاکستان کے وزیر خزانہ نے کہا کہ جو بھی وزیر اعظم بنتا ہے اسے دوستوں کے پاس جانا پڑتا ہے، کب تک ہم دوستوں کے پیسوں پر چلیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو کچھ معاشی مسائل موجود تھے، میں نے کبھی بھی پاکستان کے ایسے حالات نہیں دیکھے، میں پہلے بھی وزیر خزانہ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 30 سال سے یہی مسائل ہیں، چار سال پہلے گردشی قرضہ 503 ارب روپے تھا اور آج 2500 ارب ہے، امسال 500 ارب روپے کا گردشی قرضہ بڑھا ہے، 1100 ارب کی سبسڈی اور 500 ارب روپے کا گردشی قرضہ تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 1600 ارب روپیہ پاکستان کے عوام کے جیب سے ہی نکلا ہوگا، 100 یونٹ کے عوض ہم نے 3200 ارب کا نقصان کیا، بجلی کے شعبے میں نقصانات کی کئی وجوہات ہیں، 4 اکاوٹنٹسں کو بٹھائیں تو یہ مسائل تین دن میں حل کرلیں گے۔