پاکستان میں سپر ٹیکس لگانے کا اعلان
پاکستان کے وزیرِاعظم نے بڑی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا۔
پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ سے متعلق ہم نے اہم فیصلے کیے جن کا بنیادی مقصد عوام کو مشکل سے نکالنا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑی صنعتوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس (تخفیف غربت ٹیکس) لگارہے ہیں، ان صنعتوں میں سیمنٹ، چینی، تیل و گیس، کھاد، ایل این جی ٹرمینل، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبائل، سگریٹ، اسٹیل، کیمیکل، بیوریجز شامل ہیں۔
شہباز شریف نے ایک اور ٹیکس لگانے کا بتاتے ہوئے کہا کہ جو افراد سالانہ 15 کروڑ سے زائد کماتے ہیں ان کی آمدن پر 1 فیصد تخفیف غربت ٹیکس لگایا جا رہا ہے، سالانہ 20 کروڑ سے زائد پر 2 فیصد، 25 کروڑ پر 3 فیصد، 30 کروڑ سے زائد پر 4 فیصد تخفیف غربت ٹیکس لگایا جارہا ہے۔
دوسری جانب سپر ٹیکس پر وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کی وضاحت سامنے آگئی۔
وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ تمام سیکٹرز پر 4 فیصد سپر ٹیکس لگایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 13 مخصوص سیکٹرز کے لیے سپر ٹیکس 6 فیصد زیادہ لگایا گیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ان مخصوص 13 سیکٹرز کے لیے سپر ٹیکس 10 فیصد لگایا گیا ہے، اس طرح ان سیکٹرز پر ٹیکس 29 فیصد سے 39 فیصد ہو جائے گا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ٹیکس بجٹ خسارے میں کمی کے لیے ایک بار لگایا گیا ہے۔
تحریک انصاف نے سپر ٹیکس لگائے جانے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔