Jun ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۲:۲۰ Asia/Tehran
  • حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت

حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے کہ منحرف اراکین سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو کیسے نظر انداز کر دیں، سپریم کورٹ جا کر فیصلے پر نظر ثانی کرائیں، تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی۔

لاہور ہائیکورٹ میں آج حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کے لئے درخواستوں پر سماعت کے موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اورحمزہ شہباز کے وکیل موجود ہیں جبکہ سابق وزیر قانون راجہ بشارت ، تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان سمیت دیگر بھی عدالتی کمرے میں موجود ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کررہا ہے جس میں جسٹس شاہد جمیل خان ،جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں۔

دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونیوالے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا، وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں، کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے، آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں اس لئے کہ ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں ۔ سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہو گی ۔ اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب اور حلف سے متعلق عدالت عالیہ میں جاری سماعت کے حوالے سے حمزہ شہباز کی صدارت میں ن لیگ پنجاب اور لیگی صوبائی وزرا کا غیر رسمی اجلاس ہوا، جس میں عدالت کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

ٹیگس