پاکستان میں آج یوم آزادی کی دھوم
پاکستان میں آج پچھہترواں یوم آزادی منایا جا رہا ہے۔
آج پورے پاکستان کی فضا قومی جذبے سے سرشار نظر آ رہی ہے اور جابجا سبز قومی پرچم لہراتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
اسی مناسبت سے آج وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں یوم آزادی کی صبح کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا۔ اسلام آباد میں اکتیس جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس توپوں سے سلامی دی گئی۔ اس موقع پر پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں۔
آج ملک بھر میں جشن آزادی کی مناسبت سے سرکاری اور نجی عمارتوں کے ساتھ ساتھ گلیوں، بازاروں اور عوامی مقامات کو سبز پرچموں اور برقی قمقموں سے آراستہ کیا گیا ہے جبکہ قومی پرچم، پینٹنگز، بانیان پاکستان کی تصاویر، پوسٹرز اور بینرز بھی جگہ جگہ نظر آ رہے ہیں۔
یوم آزادی کے آغاز پر قدیمی روایت کے تحت مزار اقبال اور پھر اس کے بعد بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔
یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی قوم کو خطاب کیا۔ انہوں نے قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ لاکھوں مسلمانوں کے لہو سے لکھی گئی داستان کا عنوان پاکستان ہے۔ انہوں نے اس موقع پر تحریک آزادی کے میں قربانی پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی آزادی کے بغیر آزادی کا تصور ناممکن ہے۔
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر سال یوم آزادی، یوم پاکستان، یوم قائد اور یوم علامہ اقبال بڑی دھوم دھام سے منائے ضرور جاتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ پچھلے پچھہتر برسوں میں ہم نے پاکستان کے اصل مقاصد نہیں اپنائے اور اُسے ایسا نہیں بنایا جس کو دیکھ کر ہمارا دل خود یہ گواہی دے کہ قائد اور لاکھوں شہدا کی روحیں مطمئن اور آسودہ ہیں۔