عمران خان کا دعوی، مجھے رات میں گرفتار کرنے کا منصوبہ تھا
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے رات کو تین یا چار بجے گرفتار کرنے کا ارادہ تھا لیکن مراد سعید نے جس طرح لوگوں کو متحرک کیا وہ قابل تعریف ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: اسلام آباد میں پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مراد سعید نے جس طریقے سے لوگوں کو متحرک کیا وہ قابل تعریف ہے، ان لوگوں کا ارادہ تھا مجھے رات تین چار بجے گرفتار کریں، میرا ہمیشہ یہ طریقہ ہوتا ہے جب میچ پھنسا ہوا ہو تو دوسرا دباؤ میں آ جاتا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا میں نے کہا کارروائی کریں تو الٹا مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ قائم کردیا، اس غلطی سے سارے پاکستان میں عالمی سطح پر بات چلی گئی جس سے ہمیں فائدہ ہی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ عوام میں جتنی مقبولیت تحریک انصاف کو ملی کبھی کسی جماعت کو نہیں ملی، ملک میں انقلاب آ رہا آپ سب انقلاب کا حصہ ہیں، اس وقت کو ضائع نہیں کرنا چاہیے، آپ لوگوں کو حلقوں میں جانا چاہیے لوگ آپ کا انتظار کررہے ہیں، 9 حلقوں کا الیکشن ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف توہین آمیز بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں لارجر بینچ بروز منگل کو سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں شہباز گل کی رہائی کے لیے منعقدہ ریلی میں خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد کی مقامی عدالت کی مجسٹریٹ زیبا چوہدری ، آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تمھیں دیکھ لیں گے اور تمھارے خلاف کارروائی کریں گے۔