Nov ۱۱, ۲۰۲۲ ۰۹:۰۷ Asia/Tehran
  • کیا محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان سے قبل جنرل باجوہ سبکدوش ہو جائیں گے؟

پاکستانی فوج نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے اختتام پر قیام کے حوالے سے تمام تر قیاس آرائیوں کو مسترد کیا ہے۔

سحر نیوز/پاکستان: سعودی ولیعہد بن  سلمان نومبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں اور یہ وہ ایام ہیں جن میں پاکستان کے آرمی چیف اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اشارہ کر چکے ہیں اور لندن میں مسلم لیگ کی قیادت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہے.

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ آل سعود قبیلے کے ولیعہد محمد بن سلمان کا دورہ بھی اسی تناظر میں ہے، اس لئے کہ ابھی چند روز قبل ہی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جس کے فورا بعد پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی سعودی عرب روانہ ہوئے جبکہ پاکستان کے سابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف گزشتہ کئی برسوں سے سعودی عرب میں ہیں جہاں انہیں نام نہاد سعودی اتحاد کے فوجی کمانڈر کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔

بہرحال پاکستانی فوج نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت کے اختتام پر اسنکی مدت کی توسیع کے حوالے سے تمام تر قیاس آرائیوں کو مسترد کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ پہلے ہی اپنے الوداعی دورے پر ہیں۔

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے الوداعی دوروں کے حصے کے طور پر سیالکوٹ اور منگلا گیریژن کا دورہ کیا۔ مگر اس کے باوجود غیریقینی سیاسی منظرنامے کی وجہ سے کوئی بھی اس پر یقین کرنے کو تیار نہیں، اس حوالے سے شکوک و شبہات اتنے زیادہ ہیں کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو بھی جب عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے بھی شبہ ظاہر کیا تھا کہ ان کے خلاف سیاسی اقدام جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ سے منسلک ہے، اس لیے انہوں نے جنرل باجوہ کو غیر معینہ مدت تک کے لیے توسیع کی پیشکش کی تھی تاکہ ان کے خلاف اس وقت کے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو روکا جا سکے۔

ٹیگس