Nov ۱۴, ۲۰۲۲ ۲۱:۴۹ Asia/Tehran
  • عمران خان کے نشانے پر نواز شریف

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے نئے آرمی چیف کی تقرری کے سلسلے میں لندن میں مقیم مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کے صلاح مشورے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کے مطابق منڈی بہاء الدین میں لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران عمران خان نے سوال اٹھایا کہ آرمی چیف کی اتنی اہم پوزیشن پر ملک کے وزیراعظم ایک مفرور سے کیسے گفتگو کرسکتے ہیں؟

انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ وہ مفرور شخص میرٹ کو نظر انداز کرکے اپنے مفاد کے لیے آرمی چیف کا تعین کرے گا۔

عمران خان نے ایک مرتبہ پھر سائفر سے متعلق کہا کہ سائفر کابینہ، قومی سلامتی کونسل اور پارلیمنٹ میں موجود ہے جبکہ صدر عارف علوی نے سائفر چیف جسٹس پاکستان کو ارسال کیا اور سفیر اسد مجید نے شہباز شریف کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی کو آگاہ کیا تھا کہ امریکی عہدیدار ڈونلڈ لو نے مجھے ہٹانے کے لئے دھمکیاں دی تھیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس نے بھی تائید کی کہ انہوں نے مداخلت کی تھی۔

ٹیگس