سیاست میں فوجی مداخلت غیرآئینی، فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی: پاکستانی آرمی چیف
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیاست میں فوج کی مداخلت غیر آئینی ہے، گزشتہ سال فروری میں فیصلہ کیا کہ فوج سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔
جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں یوم دفاع اور شہدا کی تقریب سے اپنے الوداعی خطاب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستانی فوج دہشت گردی کا مقابلہ کرنے سے کبھی غافل نہیں ہوگی، سابقہ مشرقی پاکستان کا سانحہ ایک فوجی نہیں سیاسی ناکامی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سینئر ملٹری لیڈر شپ کو مختلف القابات سے نوازا گیا، کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ غیر ملکی سازش ہو اور فوج خاموش رہے، یہ گناہ کبیرہ ہے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ فوج نے اپنا کتھارسز شروع کر دیا ہے، امید ہے سیاسی پارٹیاں بھی ایسا کریں گی، ہمیں پاکستان میں جمہوری کلچر کو فروغ دینا ہے، 2022 میں تحریک عدم اعتماد کے بعد آنے والی حکومت کو امپورٹڈ کہا گیا، 2018 کے انتخابات کے بعد ایک پارٹی نے دوسری پارٹی کو سلیکٹیڈ کہا۔
پاکستان کےآرمی چیف نے کہا کہ فوج کا سب سے پہلا کام اپنی سرحدوں کا دفاع کرنا ہے، فوج نےفروری میں فیصلہ کیا کہ آئندہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی، اس آئینی عمل کا خیرمقدم کرنےکے بجائے کئی حلقوں نےتنقید کانشانہ بنایا، جعلی جھوٹا بیانیہ بناکر ملک میں ہیجان پیدا کیا، اب اس بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے، فوج پر تنقید اس کی سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہوئی، فوج پر تنقید شہریوں کا حق ہے لیکن الفاظ کا مناسب چناؤ کرنا چاہیے۔