پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ
تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے فیصلے کے بعد اب اس ملک ایک نیا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
سحر نیوز پاکستان: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پی ٹی آئی سینئر لیڈر شپ کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں پنجاب، کے پی کے اور سندھ کے رہنما شریک ہوئے۔
عمران خان کی جانب سے اسمبلیوں سے نکلنے کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس میں اتفاق ہوا ہے کہ استعفے نہیں دیئے جائیں گے بلکہ اسمبلیاں تحلیل ہونگی۔
بابر اعوان اور علی ظفر کی طرف سے اجلاس کے شرکا کو آئینی اور قانونی معاملات پر بریفنگ دی گئی، اسمبلی سے مستعفی ہونے کے لئے آئینی مرحلہ سے آگاہ کیا گیا، اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے مزید آپشنز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
قانونی ماہرین نے بریفنگ میں بتایا کہ اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تو نگران سیٹ اپ تک موجودہ وزیراعلیٰ ہی رہیں گے۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگران سیٹ اپ پر اتفاق نہ ہوا تو الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔ نگران سیٹ اپ کا اختیار الیکشن کمیشن کو ملنے سے فائدہ پی ڈی ایم کو ہو گا۔
پی ٹی آئی کے اجلاس کے دوران اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے بجائے تحلیل کرنے کے آپشن پر مشاورت کی گئی۔
پارٹی رہنماؤں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے حکومت کو ہر صورت عام انتخابات کروانا پڑیں گے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے مشاورتی اجلاس میں اسمبلیاں تحلیل کرنے یا مستعفی ہونے کا اختیار سابق وزیراعظم عمران خان کو دے دیا گیا۔
اُدھر عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیں گے جبکہ عمران خان اور پرویز الہی کی منگل کے روز ملاقات ہو گی ۔
تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے فیصلے کے بعد اب اس ملک ایک نیا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔