Dec ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۸:۳۹ Asia/Tehran
  •  عدلیہ، ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریٹس سب مل کر ملک کو بچائیں: عمران خان

عمران خان نے کہا ہے کہ پہلے کہتے تھے اسمبلیاں توڑیں ہم الیکشن کیلیے تیار ہیں، جب ہم نے اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کیا تو ایک نہیں دو تحاریک آگئیں۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے والے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اداروں بشمول عدلیہ، ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریٹس سمیت سب سے بات کرنا چاہتا ہوں کہ یہ عمران خان کی نہیں ہم سب کی جنگ ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے فوری انتخابات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ملک تیزی سے نیچے جا رہا ہے سب کے ہاتھوں سے نکل جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ جہاں آج ملک کھڑا ہے میں نے 70 سال کی عمر میں اس طرح ملک کو اندھیرے میں جاتے نہیں دیکھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 8 ماہ قبل ایک آدمی نے فیصلہ کرکے ملک پر جو ظلم کیا وہ کسی دشمن نے بھی نہیں کیا کیونکہ جو حکومت گرائی گئی تھی وہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ترقی کی شرح پر گامزن تھی۔

انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ ملکی مسائل کا حل فوری انتخابات میں ہے لیکن ایک آدمی فیصلہ کر بیٹھا تھا کہ اس پارٹی کو ختم کرنا ہے اور کسی طرح عمران خان کو نااہل کروانا ہے۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں دہشت گردی کم تھی اور افغان سرحد پر بھی باڑ لگائی گئی تھی اور جب افغانستان میں اقتدار تبدیل ہوا تو نئی حکومت سے بھی ہمارے اچھے تعلقات تھے جس کی وجہ سے لاکھوں افغان باشندے وہاں سے نکلے۔

عمران خان نے کہا کہ آج مالاکنڈ، بنوں اور وزیرستان میں دہشت گردی بڑھتی جا رہی ہے لیکن وزیر خارجہ بیرونی دوروں پر پونے دو ارب روپے خرچ کر چکے ہیں مگر ابھی تک افغانستان نہیں گئے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے اچھے تعلقات کی ضرورت ہے کیونکہ جتنے اچھے تعلقات ہوں گے دہشت گردی پر قابو پالیا جائے گا مگر تصاویر سامنے آ رہی ہیں کہ اربوں روپے خرچ کرکے جو باڑ لگایا وہ توڑا جا رہا ہے لیکن خارجہ پالیسی نظر نہیں آرہی۔

واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس لاہور کے باہر احتجاج کے دوران گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کے خلاف شدید نعرے بازی کی جہاں پی ٹی آئی کے کارکن 100 میٹر طویل پرچم بھی ساتھ لائےتھے۔

گورنر ہاؤس کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث تمام راستے بند کر دیے گئے تھے اور سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی تھی۔

ٹیگس