ملک اس وقت معاشی بھنور میں پھنسا ہے: پاکستانی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ سیاسی گیم اسکورنگ کرکے پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچایا گیا ہے، تین ماہ سے وزارت خزانہ کے منصب پر فائز ہوں اور ہر وقت ڈیفالٹ کی باتیں سنتا ہوں۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ای) کی تقریب سے آج صبح خطاب کرتے ہوئے ملک کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اس وقت معاشی بھنور میں پھنسا ہوا ہے جس کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا انتہائی ضروری ہوگیا ہے، کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے چیئرمین ایس ای سی پی کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایس ای سی پر توجہ نہیں دی، سستی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور ملک کے ڈیفالٹ کی باتیں کی جا رہی ہیں، لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا کوئی ڈالر تو کوئی سونا خرید رہا ہے، سیاسی مقاصد کے لیے ایسی باتیں کرنا درست نہیں ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ سنگین مسائل ہیں لیکن ہمیں اس کا حل نکالنا ہے، ہمیں کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنانا، ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، ثابت کر سکتا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا اور ہم مدد کے لیے پیرس کلب نہیں جائیں گے، آنے والے چند ماہ میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہو جائے گی، میں پاکستان کے ایشوز کو حل کر رہا ہوں، یہ ماضی کا پاکستان نہیں، ملک کیوں ڈیفالٹ کرے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معیشت پر جو تجربے ہوئے اس کا جوابداہ میں نہیں ہوں، ڈالر کی ہمسایہ ملک کو اسمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے، ہمیں ڈالر، گندم اور کھاد کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، اگلے 6 سے 7 سال میں پاکستان کو 35 ارب ڈالرز کی ضرورت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 31ارب ڈالر کا بندوبست کرنا ہے، ملک کو 35 سو ارب روپے کی چھ سال میں ضرورت ہے، پانچ ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارے کو کم کیا ہے جبکہ پاکستانی معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔