Feb ۲۲, ۲۰۲۳ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran
  • بصیرت و آگہی کے پیکر تھے مرحوم ثاقب اکبر

مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے اور مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت کو فروغ دینے کیلئے ثاقب اکبر نقوی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

سحر نیوز/پاکستان: ممتاز دانشور، محقق، داعی اتحاد بین المسلمین، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور سربراہ البصیرہ، انجینئر، ادیب، علمی، تنظیمی اور قومی شخصیت سید ثاقب اکبر نقوی اس دنیائے فانی سے انتقال کر گئے۔

سید ثاقب اکبر نے نوجوانی ہی سے اسلام ، مسلمانوں اور انسانیت کی خدمت کرنے کا تھیہ کر لیا تھا اور نوجوانی کے ایام میں انہوں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا انتخاب کیا اور اسی پلیٹ فارم سے انہوں نے اپنی جدوجہد شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ اس ملک کے نوجوانوں کے ہر دلعزیز لیڈر بن گئے۔

وہ بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) کے شیدائی تھے اور پاکستان میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی قیادت میں چلنے والی تحریک کے ہر اول دستے میں شامل تھے۔ ساتھ ہی وہ بہترین تجزیہ نگار بھی تھے اور ریڈیو زاہدان، ریڈیو تہران اور سحر اردو کے ساتھ ان کا عرصۂ دراز تک بڑا تعاون رہا اور وہ عالم اسلام اور دنیا  کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے اپنے خیالات سے ناظرین و سامعین کو آگاہ کرتے رہتے۔

سید ثاقب اکبر ایک عالم، محقق، دانشور، شاعر اور مترجم ہونے کے ساتھ ساتھ سماجی اور سیاسی شخصیت بھی تھے۔ گوناں گوں سیاسی اور سماجی مصروفیات کے باوجود انکی علمی خدمات بھی کم نہیں رہیں۔ انہوں نے قرآن، عرفان، فلسفہ، جدید عصری مسائل، سماجیات، اخلاقیات، اتحاد امت، بین الادیان ہم آہنگی، حالات حاضرہ، عالمی و علاقائی سیاسی مسائل، نعت، غزل، مرثیہ، سلام وغیرہ پر خوب قلم فرسائی کی۔

مرحوم امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، امامیہ آرگنائزیشن، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، اخوت اکیڈمی، البصیرہ اور ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے خدمات انجام دیتے رہے، آپکی زندگی جہد مسلسل سے عبارت ہے۔

ٹیگس