Feb ۲۴, ۲۰۲۳ ۰۹:۰۸ Asia/Tehran
  • طورخم بارڈر کی مسلسل بندش سے تاجر، ٹرانسپورٹرز اور شہری پریشان

پاکستان و افغانستان طورخم بارڈر کی مسلسل پانچویں روز بھی بندش نے تاجروں، ٹرانسپورٹرز اور پیدل آمد و رفت کرنے والے شہریوں کی مالی اور جسمانی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغان حکام نے اپنی طرف کی سرحد کو دوبارہ کھول دیا اور پاکستانی حکام نے اصرار کیا کہ وہ بھی دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ملاقات کے بعد اپنی طرف کی سرحد کو کھول دیں گے۔

اسسٹنٹ کمشنر ارشاد مومند  کا کہنا ہے کہ انہیں تاحال افغان حکام کی جانب سے کوئی اطلاع فراہم نہیں کی گئی کہ اتوار کی رات ان کی جانب سے کیوں سرحد کو بند کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ آج انہوں نے اسے دوبارہ کیوں کھول دیا۔

انہوں نے کہا کہ سرحدی پروٹوکول کے مطابق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان باضابطہ ملاقات ابھی ہونی ہے جس میں سرحد کے دونوں جانب پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کے لیے مناسب طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر بارڈر کو دوبارہ کھولنے کی خبریں زیر گردش رہیں، ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد علی الصبح طورخم بارڈر پر سیکڑوں افغان باشندے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے وہاں آئے تاہم مایوس واپس لوٹنے پر مجبور ہوئے۔

خیال رہے کہ 19 فروری کو افغان طالبان کے حکام نے اسلام آباد پر اپنے وعدوں سے مکرنے کا الزام لگاتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ایک اہم تجارتی اور سرحدی گزرگاہ کو بند کر دیا تھا۔

طورخم میں طالبان کمشنر مولوی محمد صدیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی، اس لیے قیادت کی ہدایت پر گیٹ وے کو بند کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی قیادت میں ایک وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش خراسان کے بڑھتے ہوئے خطرے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں فریقین نے دہشت گردی کے خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا۔

ٹیگس