Mar ۲۶, ۲۰۲۳ ۱۲:۰۲ Asia/Tehran
  • گلگت بلتستان پولیس پر پابندیاں، اب علاقے سے باہر فرائض انجام دینا بند

پاکستانی وزارت داخلہ نے گلگت بلتستان کے وزیراعلی اورگورنر کو اپنے علاقے سے باہر کے دوروں کے دوران جی بی پولیس کو اپنے حفاظتی اسکواڈ کے طور پر استمعال کرنے پر پابندی لگا دی ہے جس کے جواب میں وزیراعلی کے معاون شمس الحق لون نے وزیرداخلہ کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: رانا ثناء اللہ کی قیادت میں وزارت داخلہ نے جی بی چیف سیکرٹری، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، پولیس چیف، کمشنروں، ایس پی اسلام آباد پولیس اور فیڈرل گورنمنٹ کو ہدایات دی ہیں کہ وہ جی بی گونر اور چیف منسٹر کے علاقے سے باہر کے دوروں کی سیکورٹی فراہم کریں گے جب کہ جی بی پولیس کے اہلکار چیف منسٹر اور گورنر کے ہمراہ دیگر علاقوں میں نہیں جا سکیں گے۔

جی بی چیف منسٹر کے مشیر نے اس خط پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی بی حکومت اسے قبول نہیں کرے گی اور وہ وزارت داخلہ کو عدالت میں لے کر جائیں گے۔جی بی چیف منسٹر کے مشیر نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ دماغی طور پر ایک فارغ شخص ہیں کیونکہ وہ ایسی حرکت سے یونٹوں اور فیڈریشن کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی بی ایک حساس علاقہ ہے، رانا ثناءاللہ علاقے کے دو ملین عوام کے جذبات سے کھیل رہے ہیں اور جی بی حکومت اور فیدڑل حکومت کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مشیر چیف منسٹر جی بی زمان پارک میں موجود جی بی پولیس اور پنجاب پولیس اہلکاروں کے آمنے سامنے آنے والے واقعات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ کہ ان الزامات کی آئی جی پنجاب پولیس پہلے ہی تردید کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ کیا وزارت داخلہ نے دیگر صوبوں کو بھی ایسے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے!یاد رہے کہ چین کو پاکستان سے ملانے والا گلگت بلستان کا علاقہ ایک حساس علاقہ ہے جس پر ہندوستان اپنا حق جتاتا ہے جب کہ علاقے میں موجود محرومیت اور پس ماندگی کا احساس بھی موجود ہے اور ایسے اقدامات سے مرکزی حکومت اور جی بی کے درمیان اختلافات بڑھنے کا اندیشہ بھی موجود ہے۔

ٹیگس