لاہور ہائی کورٹ نے کارپوریٹ فارمنگ کےلئے زمین فوج کے حوالے کرنے کا اقدام روک دیا
لاہور ہائی کورٹ نے جمعہ کے دن 45267 ایکڑ زرعی اراضی کارپوریٹ فارمنگ کےلئے پاکستان آرمی کے حوالے کرنے کے عمل کو نوٹس لیتے ہوئے روک دیا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نگران پنجاب حکومت نے تین اضلاع بھکر، خوشاب اور ساہیوال میں زرعی اراضی 20 سال لیز پر فوج کے حوالے کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا جس میں 10 سال کی توسیع ممکن بھی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اس نگران حکومت اور اس معاہدے کے خلاف پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کرکے موقف اپنایا تھا کہ نگران حکومت کا یہ نوٹیفیکیشن غیر قانونی ہے کیونکہ آئین کےمطابق نگران حکومت ایسا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔رپورٹ کے مطابق وکیل نے اپنی درخواست میں کہا کہ پاکستان آرمی ایکٹ کے مطابق فوج کو اپنے دائرہ کار سے باہر کسی بھی فلاحی کام کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ وفاقی حکومت اسے ایسا کرنے کی اجازت نہ دے۔
درخواست گزار نے کہا کہ فوج اپنے دائرہ کار سے باہر کاروباری منصوبوں میں ڈائریکٹ یا بالواسطہ کام کرنے کا اختیار نہیں رکھتی اور وہ کارپوریٹ فارمنگ کےلئے سرکاری اراضی کا دعوی بھی نہیں کر سکتی۔
دلائل سننے کے بعد جسٹس چھٹہ نے پنجاب کےتین اضلاع میں زرعی اراضی فوج کے حوالے نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے 9 مئی کو رپورٹ پیش کرنے کا نوٹس بھی جاری کر دیا۔