کشمیر کے وزیراعظم نا اہل، عہدے سے برطرف
کشمیرہائیکورٹ نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیرِاعظم سردار تنویر الیاس کو توہین عدالت میں سزا سنائی ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: مظفر آباد ہائی کورٹ نے عدالت مخالف بیانات پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیرِاعظم سردار تنویر الیاس کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا۔
مظفر آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کشمیر سردار تنویر الیاس کو اسمبلی کی رکنیت اور وزارت عظمی کے عہدے کیلیے نااہل قرار دے دیا۔
ہائی کورٹ کے فل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا اور انہیں عدالت سے متعلق بیانات پر قصور وار قرار دیتے ہوئے کورٹ کی سماعت ختم ہونے تک سزا سنائی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی اعلیٰ عدالتوں نے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو عوامی جلسوں میں اپنی تقاریر میں اعلیٰ عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز ریمارکس کے حوالے سے وضاحت کے لیے الگ الگ نوٹس بھیجے تھے۔ اُن کے پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے بھیجے گئے نوٹس میں سردار تنویر الیاس کو آج مظفرآباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں علیحدہ علیحدہ طور پر پیش ہونے کی ہدایت دی گئی تھی۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ چند ماہ سے وزیراعظم عوامی جلسوں اور تقاریر میں اعلیٰ عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں، انہوں نے اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو دھمکی دیتے ہوئے انتہائی تضحیک آمیز اور ناشائستہ زبان استعمال کی ۔
تاہم وزیراعظم آج سپریم کورٹ میں پیش نہ ہوئے اور اپنی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ سیدھا وزیراعظم ہاؤس روانہ ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ 8 اپریل کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران سردار تنویر الیاس نے بالواسطہ طور پر عدلیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ عدلیہ ان کی حکومت کے امور کو متاثر کر رہی ہے اور حکم امتناع کے ذریعے وزیراعظم کے دائرہ کار میں مداخلت کر رہی ہے۔
ان نوٹسز کے حوالے سے اسلام آباد میں کچھ صحافیوں نے سردار تنویر الیاس سے استفسار کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں نے صرف اس بات پر روشنی ڈالی تھی کہ اسٹے آرڈرزعوامی افادیت کے منصوبوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں، یہ بات عدالتوں کی توہین کے مترادف نہیں ہے۔