Apr ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۰:۵۷ Asia/Tehran
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

عالمی بینک نے بڑھتے مالی خسارے کو پاکستان کی معیشت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے سبسڈیز ختم کرنے اور دیگر تجاویز اس کے سامنے رکھی ہیں۔

سحر نیوز/پاکستان: عالمی بینک نے پاکستان کے وفاقی اخراجات کی جائزہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بی آئی ایس پی کے 90 فیصد خرچے سمیت متعدد معاملات صوبوں کے سپرد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر ضروری اخراجات اور سبسڈیز ختم کرکے 2 ہزار 723 ارب روپے کی بچت باآسانی کی جا سکتی ہے۔

پاکستانی معیشت کی بہتری کے لیے عالمی بینک نے قرضوں کی مینجمنٹ اور سنگل ٹریژری اکاؤنٹ قائم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غیر ضروری اخراجات اور سبسڈیز ختم کرکے سالانہ 2 ہزار 723 ارب روپے کی بچت کر سکتا ہے، اسکے علاوہ ریونیو میں اضافے، انتظامی اقدامات کے ذریعے جی ڈی پی کے 4 فیصد کے مساوی بچت ممکن ہےجبکہ ترقیاتی بجٹ محدود کرنے سے 315 ارب بچائے جا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 7.9 فیصد مالی خسارہ 22 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس سے قرضوں کی شرح بھی 78 فیصد کی بلند سطح تک ریکارڈ کی گئی جب کہ پاکستان میں مجموعی محصولات جی ڈی پی کا 12.8 فیصد ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان ان دنوں اپنی تاریخ کے سب سے بڑے اقتصادی، سیاسی اور آئينی بحران سے دوچار ہے اور اس ملک کی سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر مسائل کو حل کرنے پر آمادہ نہیں ہو پا رہی ہیں۔

ٹیگس